Saturday, December 1, 2018

روپے کی بے قدری، ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر

کراچی، کاروباری ہفتے کے آخری روز انٹر بینک میں ڈالر 5 روپے اضافے سے تاریخ کی بلند ترین سطح 139 روپے پر بند ہوا جبکہ دوران ٹریڈنگ ڈالر 142 روپے کی سطح پر بھی نظر آیا۔ ڈالرمہنگا ہونے سے ایک روز میں بیرونی قرضے 475 ارب روپے بڑھ گئے۔

ذرائع کے مطابق ڈالرکی بڑھتی قیمت کو دیکھتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں سے رابطے کر کے صرف حقیقی خریداروں کو ڈالر فروخت کرنے کے احکامات جاری کیے جس سے ڈالر 142 روپے سے نیچے آ کر 139 روپے پر آ گیا۔
انٹر بینک میں ڈالر مہنگا ہونے کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی اس کے دام بڑھ گئے، اوپن مارکیٹ ڈالر 6 روپے 10 پیسے اضافے سے 141 روپے 50 پیسے میں فروخت ہوا، ڈالر مہنگا ہونے سے ایک ہی روز میں بیرونی قرضے 475 ارب روپے بڑھ گئے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق تجارتی خسارہ اور قرض و سود کی ادائیگیوں کے باعث ہر ہفتے زرمبادلہ کے ذخائر میں اوسط 200 ملین ڈالر کی کمی ہو رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ڈالر کی اونچی اڑان نے ملک میں مہنگائی کے طوفان آنے کی نوید سنا دی، ٹریڈنگ کے دوران ڈالر تاریخ کی بلند ترین پر پہنچا تو درآمدات کنندگان نے کھانے پینے اور گھریلو استعمال کی مختلف اشیا کے دام بڑھنے کا عندیا دے دیا۔
خشک دودھ، کھانا پکانے کا تیل، پتی اور دالیں 5 سے 10 روپے کلو تک مہنگی ہو جانے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، اس کے علاوہ الیکٹرونک مصنوعات بھی 1 سے 5 ہزار روپے تک مہنگی ہو جائینگی۔
کچھ عرصہ قبل روپے کے مقابلے میں ڈالر 12 روپے مہنگا ہو کر 136 روپے کی سطح پر آ گیا تھا جس کی وجہ سے پہلے ہی ملک میں مہنگائی کا طوفان آ چکا ہے جس نے عوام کی قوت خرید بری طرح متاثر کر دی ہے۔
 

No comments: